فرانس ،پیرس میں حملوں کے بعد: سامراجی جنگیں، نفرت انگیز تعصب، اور ریاستی جبر کے خلاف مسلمانوں کا دفاع کرو

 

  انقلابی کمیونسٹ انٹرنیشنل رحجان (RCIT) کا بیان

 

-1. 7 جنوری کو اسلام پسندوں نے جریدے چارلی Hebdo کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کر کے مردوں اور عورتوں کو الگ کرنے کے بعد ایڈیٹر ان چیف، صحافیوں، اور پولیس اہلکاروں سمیت 12 افرادکو ہلاک کردیا۔ . اگلے دن ایک اورشخص نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرکے دو افراد ہلاک کردیا ایک ہی وقت میں بہت سی مساجدپر فائرنگ اور بموں سے حملہ کیا گیا. ملک بھر میں 88.000 پولیس کو جہادی عسکریت پسندوںکو پکڑنے کے لیے متحرک کیا گیا ہے. کمیونسٹ پارٹی اور فرنٹ ڈی بددی گوچے اور بورژوا میڈیا کی حمایت سے سوشل ڈیموکریٹ اور لبرل ہالنڈے کی حکومت،، ہنگامی حالت کو جاری رکھنے کی کوشش کر رہی ہے. اس طرح سے وہ سامراجی پالیسی کے لئے حمایت کو برقراررکھنے کے لیے چارلی Hebdo پر ہونے والے خلاف حملے کو استعمال کررہے ہیں۔

-2ا نقلابی کمیونسٹ انٹرنیشنل رحجان جریدے چارلی Hebdo کے خلاف انفرادی دہشت گرد ی کے حملوں کی مخالفت کرتا ہے. لیکن ہم اس جریدے اور اس کی سرکردہ شخصیات کے مواقف کی حمایت نہیں کرتے۔.کئی سالوں سے چارلی Hebdo مسلمانوں اوران کے نبی کے خلاف نفرت اور ذلت آمیز کارٹونوں کی اشاعت کے ذریعے سامراجی یلغار کی حمایت کررہا ہے. ان افعال کے ساتھ یہ 2001 کے بعد سے، لاکھوں باشندوں کی ہلاکت کا باعث بننے والے افغانستان کے حملے اور قبضے میں فرانس کی شمولیت کی حمایت کرتا رہا اور اسے نظریاتی جواز فراہم کیا۔اخبار فرانسسی سامراج کے مالی اور جمہوریہ وسطی میں حملوں کے ساتھ ساتھ عراق اور شام میں اوباما کی تازہ ترین جنگی یلغارکی بھی حمایت کررہا ہے۔مختصر چارلی Hebdo مکمل طور پر مغربی لبرل ازم کی مکمل اور تکبرانہ سامراج نو ازی اور رد انقلابی کی ایک مثال ہے۔ہم لبرل فریب کو مسترد کرتے ہیں، جو کہتے ہیںچارلی Hebdo پر حملہ "آزاد پریس" اور مغرب کی لبرل اقدارکے خلاف ایک حملہ تھا.اس میں کچھ" ترقی پسندی یا آزادی سے محبت نہیںجو دوسروں کو خوفزدہ، قبضے، نسل پرستی اور لوگوں کی ذلت کو برقرار رکھنے میں مدد دے۔

3. ہر سوشلسٹوں جریدے چارلی Hebdo کے خلاف حملے کی مخالفت کرتا ہے یہ فوجی اہداف کے خلاف نہیںتھا یہ مکمل طور پر نقصان دے ہے۔یہ مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان اکھٹی جدوجہد کے راستے میں رکاوٹ بنتا ہے۔یہ سامراج اور ریاست کو یہ مواقع فراہم کر تا ہے کہ وہ ان حملوں کو سامراجی قبضوں،نسل پرستی اور تارکین وطن مسلمانوں اور ترقی پسندوں کے جمہوی جمہوری حقوق کے خاتمے کے اور ان کی نگرانی کے لیے استعمال کرئے۔

4۔ ہم سوشلسٹوں کا کام اب فرانس میں سامراج کی حمایت میں ہونے والی موبلائزیشن کی مخالفت کو برقرار رکھنے. ہے سوشلسٹ کو مسلم تارکین وطن کا دفاع کرنے اور ہالنڈے کی حکومت اور یورپی یونین کی سامراجی جنگ کی یلغار کے خلاف متحرک ہونا چاہئے۔. سوشلسٹوں کو ا واضح کرنا چاہیے کہ بنیادی دشمن رجعتی اسلام پسند نہیں بلکہ فرانسیسی سامراج اور ہالنڈے کی حکومت ہے۔ یہ فرانسیسی سامراجیت ہے جو افغانستان، عراق، شام، مالی کو موت اور تباہی میں دھکیلتی ہے . یہ اس وقت فرانسیسی سامراج ہے جو لیبیا کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز کرنے کی دھمکی دے رہا ہے. یہ فرانسیسی سامراج ہے جو مسلمان مہاجرین پر جبر اوانتہائی استحصال کے حالات پیدا کرتا ہے ،. یہ اسکولوں میں حجاب پہننے سے مسلمان لڑکیوں کو منع اور عوام میں برقع پہننے کو کالعدم قرار دیتا ہے۔. یہ اس کے علاوہ 2014. کے موسم گرما کے دوران جب غزہ میں سے زیاد300 2فلسطینیوں کو ذبح کیا گیا تھا ، ہالنڈے حکومت اسرائیلی رنگبھید ریاست کے ساتھ قریبی سیاسی اور کاروباری روابط برقرار رکھتی رہی ہے اور اسرائیل نواز ی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطنیوں کے حق میں ہونے والے مظاہروں کو کالعدم قرار دے دیا یہ آج کے یورپ میں جبر کی ایک منفرد رجعتی مثال ہے۔. مختصر ان لبرلز کو جو اپنے بال نوچ رہے ہیں ان کو حیران نہیں ہونا چاہیے

کہ فرانسیسی ریاست اور میڈیا اسٹیبلشمنٹ ، لاکھوں لوگوں کے لیے نفرت علامت ہے۔

 5. ۔ایک اہم کام اب تعصب پر مبنی حملوں کے خلاف، مساجد اورتارکین وطن اضلاع کادفاع کرنے کے لئے اپنے دفاع کومنظم کرنے کیضرورت ہے. یہ مسلم مخالف تعصب کے خلاف ایک وسیع متحدہ محاذ کی تعمیر بھی نہایت ہی ضروری ہے. آخر میں، یہ مشرق وسطی اور افریقہ میں سامراجی جنگ کے خلاف مہم اور ایک مضبوط جنگ مخالف تحریک کی تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔.

6. RCIT کیمونسٹ پارٹی اور دیگر نام نہاد لیفٹ کے گرپوں کی شدید مذمت کرتے ہیں جو ہالنڈے کی قومی اتحاد کی پالیسی کی حمایت کررہی ہے۔

 این پی اے (جن کی قیادت Mandelite "چوتھی انٹرنیشنل کر رہی ہے) اور LO نے 7 جنوری کو اپنے بیانات میںہالنڈے کی قومی اتحاد کی رجعتی اپیل کی حمایت نہیں کی لیکن چارلی Hebdo پر حملے کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ۔ لیکن اس کے ساتھ ایک لفظ بھی اس واقع اور مسلم قوموں کے خلاف فرانس کی سامراجی جنگوں، یا اس کے مہاجرین پر ظلم اور انتہائی استحصال کے درمیانتعلق کا کوئی ذکر کرنہیں کیا۔اپنے بیانات میں ان سنٹراسٹ گروپوں نے چارلی Hebdo اور اس کے صحافیوں کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کا حوالہ دیتے بورژوا لبرلزکے ساتھ اپنی وابستگی کو ظاہر کر.دیا

 7۔یہ سب حیرت انگیز نہیں ہے آخرالذکرPCF 2001 ءمیں فرانسیسی حکومت کا حصہ تھی جب افغانستان پر حملہ کرنے کے لیے فوجیوں کو بھیجاگیا اور پارٹی نے افریقہ میں فرانس کی فوجی مہم جوئی حمایتکی تھی۔ سنٹراسٹ اور موقع پرست این پی اے اورLO مزاحمت کی قوتوں کا ساتھ دینے میں ناکام رہی.جو قبضے کے خلاف لڑ رہے تھے انہوں نے یہ بھی فرانسیسی اسکولوں میں حجاب پہننے کو غیرقانونی قرار دینے کی حکومت کی پالیسی کی مخالفت نہیں کی اور نہ ہی 2005 میںامیگرنٹس کی جدوجہد کی حمایت کی تھی.

.8. اس میں کوئی تعجب نہیں کہ فرانس میں بڑی تعداد میں مسلمان تارکین وطن ان سنٹراسٹ اوراصلاح پسند جماعتوں کو اپنے جمہوری حقوق کے محافظ کے طور پر نہیں دیکھتے ۔ ان وجوہات کی وجہ مسلم تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد ایک ریڈیکل متبادل کے لیے اسلامی پسندوںکی طرف متوجہ ہورہی ہے. RCIT اسے مسلمان تارکین وطن کے لئے تباہ کن اور رجعتی تحریک کو سمجھتے ہیں۔آگے برھنے کا راستہ مذہبی بنیادوں پر علیحدگی میں نہیں ہے ،بلکہ فرانس اور یورپ کے سفیدفام،تارکین وطن محنت کشوںاور نوجوانوں کی مشترکہ اور متحدہ جدوجہد میں ہے۔. سامراجی جنگوں، غیر جمہوری قوانین، اور پولیس جبر کے خلاف ایک جدوجہد کے ذریعے ہی عالمی محنت کش طبقے میں اتحاد پیدا کیا جاسکتا ہے. صرف اس طرح ایک نقطہ نظر کے ساتھ سوشلسٹ رجعتی اسلام پسندوں کے اثر و رسوخ کو شکست دینے کے قابل اور مسلمان تارکین وطن کا دل جیت سکتے ہیں۔ اس طرح کا نقطہ نظر رکھنے والے سوشلسٹوں کو RCIT اپیل کرتی ہے کہ عالمی انقلابی جماعتیں تعمیر کرنے کے لئے مل کر جدوجہد کریںتاکہ محنت کش طبقے کے سرمایہ دارانہ نظام، تختہ الٹنے سکے،جو ان تمام رجعتی پیش رفت کی وجہ ہے۔

 

 انٹرنیشنل سیکرٹریٹ آفRCIT