غزہ پر اسرائیل کی جارحیت نامنظور

 

اسرائیلی ریاست نے 14نومبر کو غزہ میں ایک بارپھر فلسطینی عوام پر جنگ مسلط کردی،جس کے نتیجے میں اب تک 30کے قریب فلسطینی ہلاک اور 15سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔جن میں بچوں سمیت ایک حاملہ عورت بھی شامل تھی اور اس قتل عام میں ہر گزرتے گھنٹے کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔

 

یہ فلسطینی عوام پر قتل عام اور بربریت کا نیا وار ہے،2008-09میں ہونے والے قتل عام میں چودہ سو سے زائد عام فلسطینی کا اسرئیل نے قتل عام کیا تھا،صہونیت کی پوری تاریخ اسرائیل کے قیام سے لے کر آج تک اس طرح کے قتل عام اور بربریت سے بھری پڑی ہے۔اسرائیل ایک نسل پرست سرمایہ دارنہ ریاست ہے جس نے فلسطینی عوام کا منظم انداز میں قتل عام کیا ہے۔

 

اسرائیل کا یہ قتل عام،سامراجی اشیرباد کے بغیر ممکن نہیں ہے،مغربی سامراج سے یہ بڑی تعداد میں اس معاشی اور اسلحے کی مدد ملتی ہے،یہ امریکہ سے سب سے زیادہ امداد حاصل کرنے والی ریاست ہے۔جس کے بغیر اس کا وجود ممکن ہی نہیں ہے۔اسرائیل یہ امداد اس لیے حاصل کرتا ہے کیوں کہ یہ خطہ میں امریکین اور یورپین سامراج کے مفادات کا نمائندہ ہے۔

 

عالمی محنت کش اور ترقی پسند تحریک کو فلسطینوں کی اپنے دفاع کی تاریخی جدوجہد کو مکمل طور پر حمایت کرنی چاہیے،ہمیں پوری دنیا میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے،ہڑتال،احتجاجات منعقد کرنے کی ضرورت ہے۔

 

انقلابی ورکرز آرگنائیزشن مطالبہ کرتی ہے کہ

 

ہم غزہ کے دفاع کی مکمل حمایت ،فلسطینیوں کی جدوجہد کی فتح ا وراسرائیلی جارحیت کی شکست چاہتے ہیں۔

 

مصر غزہ کے تمام راستے کھول دے اور اسرائیل سے تمام تعلقات کو فوری طور پر ختم کردے۔

 

فلسطینیوں کی مسلح جدوجہد کی مکمل حمایت۔