.ہزارہ اور اہل تشیع کا قتل عام بند کرو RWO Leaflet - Stop the Killing of Hazara People! (in Urdu)

The following leaflet was produced and distributed by comrades of the Revolutionary Workers Organization (Pakistani Section of the RCIT) during the mass protests against the Killing of Hazara people.

 

.ہزارہ اور اہل تشیع کا قتل عام بند کرو

پاکستانمیں ہزارہ اور اہل تشیع کے قتل عام میں کچھ سالوں سے تیزی آگئی ہے،خاص کر کوئٹہ میں ہزار کمیونٹی مسلسل دہشت اور خوف میں زندگی بسر کررہی ہے۔جن کو بڑے پیمانے پر قتل عام کا سامنا ہے۔اس کو اب فرقہ وارنہ رنگ دئے دیا جاتا تھا۔لیکن 40 دنوں میں ہونے ولے دوحملوں میں دوسو سے زائد ہزارہ اہل تشیع کے قتل سے یہ واضح ہو گیا کہ اسی مذہبی گروپ کو قتل عام کا نشان بنایا جارہا ہے۔

ہزار بھی اس جاری قتل عام اور خوف سے باہر آچکے ہیں اور اس کا بڑا اظہار جنوری میں ہزر آبادی کی طرف سے کوئٹہ کی شدید سردی میں 86میتوں کے ساتھ دھرنے کی صورت میں سامنے آیا۔جس پورے میں دھرنے میں حمایت میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے ہوئے۔جس نے ملک کے کئی شہروں کے درمیان رابطے ختم کردے۔ان مظاہروں کا آغاز تو اہل تشیع کی طرف سے ہی ہوا۔لیکن ان کو بڑے پیمانے پر عوامی حمایت ملنا شروع ہوگی اور بڑی تعداد میں سنی مسلمان بھی ان مظاہروں کا حصہ بنانے لگے۔جس نے یکجہتی کی فضا ء کو جنم دیا اور لشکر جھنگوی اور ان جیسی قوتیں نہ صرف عوام میں بے نقاب ہوئیں بلکہ عوام کے شدید غصے اور نفرت کا شکار ہوگئیں۔ایسے حالات بن گے جس میں مجبورا پی پی پی حکومت کو دھرنے کے شرکاء کے مطالبات تسلیم کرنا پڑئے اور بلوچستان میں گورنر راج لگا دیا گیا۔

لیکن ایک ماہ کے بعد ہونے والا یہ خوفناک حملہ،جس میں100سے زائد ہزارہ مارے گے، ظاہر کر رہا ہے کہ یہ ریاست اور اس کے ادارے اس قتل عام کی حمایت کررہے ہیں۔ان حالات جب ایک بار پھر تحریک سامنے آئی ہے اور اس نے بڑے پیمانے پر حمایت حاصل کی۔ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں ریاستی اداروں پر بھروسے کی بجائے اور فوجی آپریشن کے مطالبے کی بجائے،عوامی کیمٹیوں کا قیام ممکن بنانا چاہیے جو سنی مسلمانوں،اہل تشیع،عیسائیوں اور ہندوں پر مشتمل ہونی چاہیں تاکہ ہم ان فاشسٹ تنظیموں کو عوام میں علیحدہ کرسکیں اور دفاعی حکمت عملی بھی تشکیل دئے سکیں۔اس لیے ہم بلوچستان میں فوجی آپریشن کی مکمل مخالفت کرتے ہیں ۔کیوں کہ اس کے نتیجے میں ہزارہ اور اہل تشیع کاقتل عام تو نہیں روکے گا البتہ بلوچوں پر ریاستی آپریشن کی شدت میں اضافہ ہوجائے گا جو صورتحال میں کسی بہتر ی کی بجائے مزید ابتری کا باعث بنئے گی۔

سامراجیجنگیں نامنظور

عوامی اتحاد زندہ باد

عوامی دفاعی کمٹیاں کا قیام

ریاستی آپریشن نامنظور